Pages

جمعہ، 29 نومبر، 2013

آیت إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ پر اشکال اور اسکا جواب


إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
اشکال و جواب
سوال: اس آیات کے اندر فرمایا گیا ہے کہ الله تعالى ہر چیز پر قادر ہے اور ہر چیز کے اندر زنا ، اسی طرح بچہ کا پیدا کرنا لازم آتا ہے تو اس آیات کی روشنی میں معلوم ہوا کہ الله تعالى زنا کرنے پر قادر ہیں اسی طرح بچہ پیدا کرنے پر قادر ہیں نعوذ باللہ الفاً الفاً الی یوم القیامة جب بچہ پیدا کرنے پر قادر ہیں تو ان کے مولود کا متفرق ہونا لازم آتا ہے جب ان کے مولود متفرق ہوں گے تو وہ بھی قادر مطلق ہوں گے جب وہ بھی قادر مطلق ہوں گے تو کئی کئی معبود کا ہونا لازم آتا ہے تو لہٰذا متعدد معبود کا ہونا ثابت ہوگیا.
جواب: اے نادانو! تم نے آیت کریمہ کا مفہوم سمجھا ہی نہیں کیوں کہ اس بات کا میں بھی قائل ہوں کے حق جل مجدہ ہر چیز پر قادر ہیں لیکن خداوند قدّوس کے جانب زنا کا سپرد کرنا سراسر غلط ہے اس کی مثال یوں لیجئے تاکہ آیت کا مفہوم کالشمس علی نصف النہار ہو جائے جیسے ایک آدمی ہے ان کے پاس لڑکیاں ہیں اور بہو بھتیجی بھی ہیں اب یہ شخص اپنی لڑکیاں اور بہو بھتیجی سے زنا کرنے پر قدرت رکھتا ہے لیکن پھر بھی زنا نہیں کرتا کیوں کہ یہ عمل نہایت حقیر اور قابل ملامت عمل ہے اب بھلا بتائیے کہ اس حقیر عمل کو کرنے سے بندہ شرماتا ہے تو خداوند قدوس سے کیسے صدور ہوسکتا ہے. جب خدا سے مذکورہ عمل کا صدور نہیں ہوسکتا ہے تو انکے حادث ہونے کا عقیدہ رکھنا سراسر غلط ہے اب رہی بات کہ بچہ پیدا کرنے پر قادر ہیں تو اگر آپ انکے لئے بچہ کا پیدا کرنا تسلیم کریں گے تو واجب المتعددہ لازم آتا ہے  جو کے محال اور باطل ہے.

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔