Pages

جمعرات، 21 نومبر، 2013

ہمارا خالق الله ہے


بسم الله الرحمن الرحیم
وجود باری عز اسمہ
ابتداۓ آفرینش سے لے کر اس وقت تک عالم کے کسی خطے پر کوئی لحظہ اور لمحہ ایسا نہیں گزرا کے وہاں کے جن و انس اپنے پروردگار کو نہ جانتے ہوں اور اپنے لئے کسی خالق کا اقرار اور اعتراف نہ کرتے ہوں ہر زمانہ میں لاکھوں انسان ایسے گزرے ہیں اور اب بھی ہیں کہ جنہوں نے علم کا نام و نشان بھی نہیں سنا مگر یہ ضرور جانتے ہیں کہ ہمارا ایک خالق اور پروردگار ہے اور جب دنیا کے اسباب و وسائل سے مجبور اور مضطر ہو جاتے ہیں اس وقت خدا کو پکارتے ہیں. الله تعالى انکی مضطربانہ دوا کو سنتا ہے بڑے سے بڑا حادثہ دفعتا دور ہوجاتا ہے اور تمام مادی اور ظاہری اسباب و وسائل کا یک لخت خاتمہ ہوجاتا ہے. اور یک یک نہ امیدی کے بعد امید اور آرزو نظروں کے سامنے آجاتی ہے.
جیسا کہ الله تعالى نے فرمایا
أَمَّنْ يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوءَ
(القرآن ٢٧/٦٢)
ترجمہ :"کون ہے کہ جو مضطر کی دعا کو قبول کرتا ہے اور اس کی مصیبت کو دور کرتا ہے."
اور اسی وجیہ سے کہ حق تعالى شانہ کی معرفت فطری ہے جو لوگوں کی فطرت اور جبلت مے مرکوز ہے. حق جل و علا ارشاد فرماتے ہیں
فَأَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا فِطْرَتَ اللَّهِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا لَا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّهِ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
(القرآن ٣٠/٣٠)
ترجمہ:"اپنے چہرے کو الله کی عبادت کے لئے سیدھا کر ایک طرف ہوکر اور الله کی اس فطرت کو لازم پکڑ جس پر الله نے لوگوں کو پیدا کیا ہے الله کی بنائی ہوئی چیز میں تبدیلی ممکن نہیں یہی دین جو فطرت کے مطابق ہے ٹھیک دین ہے."
الغرض وجود باری عز شانہ کا اقرار بدیہی اور فطری امر ہے اور تمام بنی نوع انسان کا اجماعی مسلک ہے اسی وجیہ سے حضرات انبیاء علیھم السلام جا نصب العین ہمیشہ توحید کی دعوت رہی اور جن کو سرے ہی سے اپنے خالق میں شک پیش آیا. ان سے نہایت تعجب سے یہ خطب فرمایا.

قَالَتْ رُسُلُهُمْ أَفِي اللَّهِ شَكٌّ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ
(القرآن ١٤/١٠)
ترجمہ: " ان کے رسولوں نے کہا کہ کیا تم کو الله کے بارے میں بھی کسی قسم کا کوئی شک و شبہ ہے کہ جو آسمانوں اور زمینوں کا بنانے والا ہے."
        حق تو یہ ہے کہ حق تعالى شانہ کا وجود آفتاب اور مہتاب سے بڑھ کر بدیہی ہے اور روشن ہے کسی دلیل اور برہان کا موہتاج نہیں بلکہ اسی کا وجود کائنات کے لئے دلیل اور برہان ہے لیکن مزید اطمینان کے لئے دلائل بھی ذکر کیے دیتے ہیں. وہ ھوا هذا

اگلی post ملاحضہ فرمائیے

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔