Pages

منگل، 19 نومبر، 2013

اسلام دین فطرت ہے


خصوصیات اسلام
پہلی خصوصیت
       اسلام کی پہلی خصوصیت یہ ہے کہ اس کا ہر قانون عقل سلیم اور فطرت صحیحہ کے بلکل مطابق ہے. جیسا کہ الله تعالی نے فرمایا
فِطْرَتَ اللَّهِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا لَا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّهِ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
(القران ٣٠/٣٠)

ترجمہ: " الله تعالی نے لوگوں کو فطرت صحیحہ پر پیدا کیا اور اس اصلی اور جبلی فطرت کو کوئی بدل نہیں سکتا. یہی دین اسلام سیدھا دین ہے کہ جو اس اصلی فطرت کے مطابق ہے لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں."
      اور نبی کریمﷺ نے فرمایا : ہر بچہ فطرت اسلام ہی پر پیدا ہوتا ہے بعد میں ماں باپ اسکو یہودی یا نصرانی یا مجوسی بنادیتے ہیں."
(بخاری و مسلم بحوالہ مشکاة صفحہ ٢١)
      یہی وجہ ہے کے جس قدر سائنس اور علم کو ترقی ہوتی جاتی ہے اسی قدر اسلام کے اصول چمکتے جاتے ہیں اور بڑے بڑے ڈاکٹر اور فلاسفر اور ہر قوم کے تعلیم یافتہ اور مقتدر افراد اسلام کے حلقہ بگوش بنتے جاتے ہیں غرض یہ کے روز بروز اسلام کے غلاموں کا حلقہ وسیع ہوتا جاتا ہے اور عنقریب وہ زمانہ بھی آئےگا کہ تمام مذاہب صفحہ ہستی سے نیست و نابود ہو جاینگے اور صرف ایک مذہب اسلام جو علم اور  عقل کا مذہب ہے وہ باقی رہ جائےگا .
      اس وقت تک اگر چہ سری دنیا اسلام کی حلقہ بگوش نہیں ہوئی لیکن علم اور سائنس کی ترقی  سوائے اسلام کے تمام مذاھب کو متزلزل کردیا عوام کا تو ذکر کیا ہر مذہب کے خواص اور علماء کو بھی اپنے مذہب کے اصول اور عقائد پر یقین اور اذعان نہیں رہا. یہود ہوں یا نصاریٰ، سماجی ہوں یا سناتن دھرمی سب یہ سمجھ چکے ہیں کہ ہمارا مذہب قابل اعتماد نہیں . سوچتے یہ ہیں کہ آخر جائیں کہاں؟ سواۓ اسلام کے کوئی پناہ نظر نہیں آتی.
      انفرادی طور پر آئے دن بڑے بڑے فاضل اور سائنس داں اسلام مے داخل ہوتے ہی رہتے ہیں . لیکن جب کبھی قومی اور اجتماعی حیثیت سے تبدیل مذہب کا سوال اٹھتا ہے تو اسلام ہی کا نام زبان پر آتا ہے.

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔