Pages

منگل، 10 مارچ، 2015

حجر اسود کو بوسہ دینے کی وجہ

ملحدین و زنادقہ مسلمانوں پر یہ اعتراض کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ جیسے بت پرست  بتوں کی پوجا کرتے ہیں ویسے ہی مسلمان حجر اسود کی پوجا کرتے ہیں(نعوذ باللہ) کیوں کہ مسلمان حجرِ اسود کو بوسہ دیتے ہیں۔

جواب: حجر اسود کو بوسہ دینے کی وجہ یہ ہے کہ تقبیل حجر عظمت سے نہیں بلکہ محبت سے ہے، جیسے بیوی بچوں کا بوسہ لیا کرتے ہیں، اگر بوسہ دینا عظمت کی دلیل ہے تو لازم آئے گا کہ ہر شخص اپنی بیوی کی عبادت کرتا ہے اور اس کا لغو ہونا بدیہی ہے، معلوم ہوا کہ تقبیل(بوسہ دینا) عبادت و تعظیم کو مستلزم نہیں، بلکہ کبھی محبت سے بھی تقبیل ہوا کرتا ہے، رہا یہ سوال کہ تم حجر اسود سے محبت کیوں کرتے ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ میرے گھر کی بات ہے، اس کے متعلق مخالف کو سوال کرنے کا حق نہیں، دیکھئے اگر کوئی شخص عدالت میں یہ مقدمہ دائر کردے کہ فلاں مکان میری ملکیت میں ہے تو اس سے اس پر ثبوت طلب کیا جائےگا، لیکن جب وہ ثبوت پیش کردے گا تو مخالف کو اس سوال کا حق نہیں کہ اچھا مکان تو تمہارا ہی ہے مگر بتلاؤ اس گھر میں کیا کیا سامان موجود ہے؟ یا کوئی شخص بیوی کا بوسہ لے تو اس سے یہ سوال تو ہوسکتا ہے کہ تم اس کا بوسی کیوں لیتے ہو؟ لیکن جب وہ بتلا دے کہ میں محبت کی وجہ سے بوسہ لیتا ہوں تو پھر اس سوال کا کسی کو حق نہیں کہ تم کو بیوی سے محبت کیوں ہے؟ اور رات دن میں کتنے اس کے بوسہ لیتے ہو؟
       اور اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اس کی وجہ نہیں بتلا سکتے کہ ہم کو حجر اسود سے محبت کیوں  ہے؟ بلکہ مطلب یہ ہے کہ مخالفین کہ مخالفین کے اعتراض کا جواب اسی حد تک دینا چاہئے جہاں تک اس کا سوال کا حق ہے اور جو سوال ان کے منصب سے باہر ہو اس کا جواب نہ دینا چاہئے بلکہ صاف کہہ دینا چاہئے کہ تم کو اس سوال کا کوئی حق نہیں، مخالفین کا دماغ ہر بات کی حقیقت سمجھنے کے قابل نہیں امور دقیقہ (دقیق باتوں) کو ان کے سامنے نہ بیان کرنا چاہئے، بعض لوگ اس پر تعجب کرتے ہیں کہ وہ وجہ کون سی ہے جس کو ہم نہیں  سمجھ سکتے ہیں؟ آکر ہم بھی تو انسان ہیں، اگر باریک بات ہمارے سامنے بیان کی جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم اس کو نہ سمجھ سکیں، میں کہتا ہوں کہ اگر ایسی بات ہے تو میں ایک ریاضی دان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اقلیدس کی کوئی شکل ایک گھس کھدے کو سمجھا دے جس نے اقلیدس کے مبادی و اصول موضوعہ کو کبھی نہ سنا ہو، یقیناً وہ اقرار کرے گا کہ میں ایسے شخص کو اقلیدس کی اشکال نہیں سمجھا سکتا، آخر کیوں؟ کیا وہ انسان نہیں؟؟  مگر بات وہی ہے کہ بعض امورمبادی و مقدمات کا سمجھنا ضروری ہوتا ہے، اس لئے اس کو وہی سمجھ سکتا ہے جس کے ذہن میں مبادی و مقدمات حاضر ہوں ہر شخص اس کو نہیں سمجھ سکتا اور یہ بالکل موٹی بات ہے مگر حیرت ہے کہ آج کل کے عقلاء کی سمجھ میں یہ بات نہیں آتی۔


0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔